Head injury – general advice (Urdu) – سر کی چوٹ - عمومی مشورے

  • بچے اکثر فرنیچر یا فرش سے سر ٹکرا لیتے ہیں اور یہ جاننا مشکل ہو سکتا ہے کہ کیا اس چوٹ کی فکر کرنی چاہیے یا نہیں۔ سر ٹکرا جانے کو ہمیشہ سر کی چوٹ سمجھا جاتا ہے۔

    سر کی چوٹ کو ہلکے، درمیانے یا شدید درجے کی چوٹوں میں تقسیم کیا جاتا ہے۔ سر کی کئی چوٹیں ہلکی ہوتی ہیں اور ان کی وجہ سے بس چھوٹا سا گومڑ یا نیل بن جاتا ہے۔ سر کی ہلکی چوٹوں کو گھر میں سنبھالا جا سکتا ہے لیکن اگر آپ کے بچے میں دماغ کو جھٹکا لگنے (concussion) کی علامات ہوں تو اسے ڈاکٹر کو دکھانا چاہیے۔

    ان صورتوں میں آپ کو فوراً ایمبولینس کو بلانا چاہیے کہ:

    • بچے کو تیز رفتاروالے واقعے میں یا ایک میٹر سے زیادہ بلندی سے گر کر سر کی چوٹ آئی ہو جیسے کار کا حادثہ یا تیز رفتار سکیٹ بورڈ کا حادثہ ہوا ہو یا بچہ پلے گراؤنڈ میں اونچے جھولے یا فریم وغیرہ سے گرا ہو۔
    • بچہ بیہوش ہو جائے۔
    • بچے کو سیژر (جھٹکوں یا جسم اکڑنے کا دورہ) پڑے، بار بار اینٹھن ہو یا بے اختیار جھٹکے لگیں۔
    • بچہ بہت کنفیوز ہو، یادداشت کھو دے یا جواب دینے یا نظر ملانے میں سست ہو یا غنودگی میں ہو۔
    • بچے کو دکھائی نہ دے یا دوہرا دکھائی دے۔
    • بچے کو ایک بازو یا ٹانگ سے زیادہ حصوں میں کمزوری یا سن ہونے/سوئیاں چبھنے کا احساس ہو۔
    • بچے کی گردن میں درد ہو یا گردن چھونے پر دکھتی ہو۔
    • بچے کی طبیعت خراب لگتی ہو اور اسے ایک بار سے زیادہ الٹی آئے۔
    • بچے کو سر میں شدید یا بڑھتا ہوا درد ہو۔
    • بچہ زیادہ بے چین، غصیلا یا جھگڑالو بن رہا ہو۔

    سر کی چوٹ کے متعلق الفاظ کی فہرست
    Glossary of head injury terms

    Concussion (دماغ کو جھٹکا) - ہلکی دماغی چوٹ جس کی وجہ سے دماع کا فعل بدل جاتا ہے۔ دماغ کو جھٹکا لگنے کی علامات بالعموم عارضی ہوتی ہیں لیکن ان میں کئی مختلف جسمانی علامات (سر میں درد، متلی، چکر آنا، تھکن، نظر کے مسائل، توازن کی خرابی، شور سے تکلیف ہونا)، جذباتی تبدیلیاں (گھبراہٹ، چڑچڑا پن، اداسی)، ذہنی فعل میں تبدیلیاں (ذہن پر دھند، کنفیوژن، چیزیں یاد رکھنے میں مشکل، سوچنے کی رفتار میں کمی) اور نیند کی خرابی شامل ہو سکتی ہیں۔

    بیہوشی - جب ایک شخص آنکھیں کھولنے، بولنے یا ہدایات پر عمل کرنے کے قابل نہ ہو۔ ایسے میں انسان کو اپنے جسم سے باہر کی کسی چیز کا احساس نہیں ہو پاتا اور ممکن ہے اسے چوٹ سے فوراً پہلے اور فوراً بعد کا وقت یاد نہ ہو۔

    سر کی چوٹ کے آثار اور علامات
    Signs and symptoms of head injury

    سر کی چوٹ کے فوراً بعد پیش آنے والی علامات سے تعین کیا جاتا ہے کہ چوٹ کتنی خطرناک ہے۔ نیچےبطور رہنمائی معلومات دی جا رہی ہیں۔  

    سر کی درمیانی تا شدید چوٹ

    اگر آپ کے بچے کے سر کی چوٹ درمیانی یا شدید ہو تو وہ ایسی 'خطرہ ظاہر کرنے والی' علامات ظاہر کر سکتا ہے جن کا ذکر اوپر ہے۔

    سر کی ہلکی چوٹ (جب دماغ کو جھٹکا نہ لگا ہو)
    Mild head injury (no concussion)

    سر کی ہلکی چوٹ یہ ہوتی ہے کہ:

    • چوٹ سے بچے کے سر پر گومڑ بن گیا تھا۔
    • اب بچہ ہوشیار ہے اور آپ کے ساتھ بات کرتا یا کھیلتا ہے۔
    • بچے کو الٹی نہیں آئی ہے۔
    • ممکن ہے بچے کے سر پر نیل یا کٹ ہوں۔
    • بچہ ویسے نارمل ہے۔

    اگر آپ کے بچے میں سر کی چوٹ کی نئی علامات پیدا ہو جائیں یا اگر آپ کو بچے کی فکر ہو تو آپ کو ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے۔ ورنہ گھر میں ہی بچے کا خیال رکھیں اور نیچے بتائے گئے آثار اور علامات ظاہر ہونے کے خیال سے بچے پر نظر رکھیں۔

    سر کی ہلکی چوٹ (جب دماغ کو جھٹکا لگنے کا امکان ہو)
    Mild head injury (possible concussion)

    Concussion یعنی دماغ کو جھٹکا لگنے کا پتہ ایسے چلتا ہے:

    • ممکن ہے چوٹ لگنے پر بچے کے ہوش کا درجہ بدل گیا ہو (جیسے وہ بیہوش یا کنفیوز ہو گیا ہو یا بھول رہا ہو)۔
    • ممکن ہے بچے کو کئی مختلف جسمانی علامات پیش آئیں (سر میں درد، متلی، چکر آنا، تھکن، نظر کے مسائل، توازن کی خرابی، شور سے حساسیت)۔
    • ممکن ہے بچے میں جذباتی تبدیلیاں ہوں (گھبراہٹ، چرچڑا پن، اداسی)۔
    • ممکن ہے بچے کو ذہنی فعل میں تبدیلیاں (ذہن پر دھندلاپن، کنفیوژن، چیزیں یاد رکھنے میں مشکل، سوچنے کی رفتار میں کمی) اور نیند کی خرابی پیش آئے۔
    • یہ علامات بالعموم عارضی ہوتی ہیں۔

    اگر آپ کے بچے میں دماغ کو جھٹکا لگنے کی مندرجہ بالا علامات میں سے کوئی بھی علامت ظاہر ہو تو آپ کو ڈاکٹر سے مشورہ کرنا چاہیے۔

    گھر میں نگہداشت
    Care at home

    بچوں اور ٹین ایجرز کو دماغ کو جھٹکا لگنے کے بعد ٹھیک ہونے میں چار ہفتوں تک کا وقت لگ سکتا ہے لیکن ایسے اکثر کیس کئی دن لے کر خود بخود بہتر ہو جائیں گے۔ سر کی ہلکی چوٹ کے بعد بچے کو پہلے 24 تا 48 گھنٹوں میں قدرے آرام (انتہائی آرام نہیں) کرنا چاہیے۔ اس عرصے میں بچے کو روزمرہ معمولات اور ہلکی جسمانی سرگرمی (جیسے پیدل چلنا) کی طرف لوٹنا چاہیے لیکن سخت ورزش، کانٹیکٹ سپورٹس اور سکرین ٹائم یعنی ٹی وی، کمپیوٹر اور سمارٹ فون کے استعمال کو کم سے کم رکھنا چاہیے۔

    HeadCheck app گھر میں دماغ کو جھٹکا لگنے سے صحتیابی کے دوران مدد کر سکتی ہے اور یہ ایپ سٹور اور گوگل سٹور پر مفت دستیاب ہے۔ HeadCheck ایپ ایک انٹرایکٹیو ٹول ہے؛ اس کا بڑا فائدہ یہ ہے کہ یہ خاندانوں کو روزانہ بچوں کی علامات پر نظر رکھنے میں مدد دیتی ہے اور پھر علامات اور عمر کی بنیاد پر موزوں سرگرمیوں کی مثالیں فراہم کرتی ہے۔

    ممکن ہے سر کی چوٹ کے بعد بچے کو سر میں درد ہو۔ اگر درد میں آرام کے لیے دوائی کی ضرورت ہو تو بچے کوہر چھ گھنٹے بعد پیراسیٹامول دیں (آئبوپروفین یا اسپرین نہ دیں)۔

    رات کے دوران بچے کو جگانے کی ضرورت نہیں ہے، سوائے اس کے کہ ڈاکٹر نے آپ کو اس کی ہدایت کی ہو۔  اگر بچے کو جگانا مشکل ہو تو فوراً ایمبولینس کو فون کریں۔

    جن بچوں کو سر کی چوٹ آئی ہو، ان کی علامات مختلف وقتوں پر ظاہر ہو سکتی ہیں۔ ممکن ہے سر کی چوٹ کے بعد کچھ علامات فوراً ظاہر نہ ہوں بلکہ چند دن بعد ظاہر ہوں (جیسے تھکن، نیند کے مسائل، موڈ میں تبدیلیاں)۔

    اگر بچے کو مندرجہ ذیل "خطرہ ظاہر کرنے والی" علامات میں سے کوئی علامت پیش آئے تو اسے فوراً ڈاکٹر کے پاس یا قریبی ہسپتال کے ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹ میں لے جائیں:

    • سر درد کا بگڑ جانا (شدید، مسلسل درد، پیراسیٹامول سے آرام نہ آتا ہو)، کنفیوژن (غیر معمولی یا کنفیوز رویّہ)، چڑچڑا پن یا الٹی۔
    • بہت زیادہ نیند آ رہی ہو یا جگانا مشکل ہو۔
    • کان یا ناک سے خون یا کوئی بھی مواد نکل رہا ہو۔
    • دورے/سیژر (جسمانی اکڑاؤ یا جھٹکے) /بار بار بے اختیار جنبش/بار بار اینٹھن۔
    • دھندلا یا دوہرا دکھائی دینا۔
    • حرکتوں کا ربط خراب ہونا یا بے ڈھنگے کام کرنا۔
    • بازو یا ٹانگ میں نئی کمزوری ہو یا پہلے سے موجود کمزوری بگڑ جائے یا بہتر نہ ہو۔
    • نگلنے میں مشکل ہو یا کھاتے یا پیتے ہوئے کھانسی آئے۔
    • شور سے تکلیف ہو۔
    • الفاظ ٹھیک سے ادا نہ ہوتے ہوں یا غیر واضح بولنا۔

    اگر بچے کو سر کی چوٹ آئی ہو تو اسے آہستہ آہستہ سکول اور کھیل دوبارہ شروع کرنا چاہیے۔ سر کی درمیانی تا شدید چوٹ کے سلسلے میں آپ کا ڈاکٹر ہدایات دے گا۔ اگر بچے کو سر کی ہلکی چوٹ آئی تھی تو معمول کی سرگرمیاں دوبارہ شروع کرنے کے متعلق مشوروں کے لیے ہمارا معلوماتی پرچہ 'سر کی چوٹ - سکول اور کھیل دوبارہ شروع کرنا' دیکھیں۔ Head injury – return to school and sport.

    بیحد تھکن
    Excessive fatigue 

    تھکن وہ عام مسئلہ ہے جو سر کی چوٹ کے بعد ظاہر ہو سکتا ہے۔ بچے کو 'بیحد' تھکن ہونے کا مطلب یہ ہو سکتا ہے کہ اس کے دماغ کو وہ کام کرنے کے لیے زیادہ محنت کرنی پڑ رہی ہے جو بالعموم آسانی سے ہو جاتے تھے مثلاً سکول کا کام کرنا، جسمانی معمولات، ٹی وی دیکھنا، کمپیوٹر گیمز کھیلنا یا لمبی گفتگو کرنا۔

    دماغ کو جھٹکا لگنے کے بعد بچے میں مندرجہ ذیل میں سے کچھ یا تمام علامات ظاہر ہو سکتی ہیں اور یہ علامات بالعموم وقت کے ساتھ ساتھ کم ہو جائیں گی اور چوٹ کو چار ہفتے گزر جانے تک ختم ہو جائیں گی:

    • سر میں درد۔ .
    • نظر کی دھندلاہٹ۔
    • سر چکرانا، توازن کی خرابی، شور اور روشنی سے تکلیف ہونا۔
    • سوچنے، سمجھنے اور سوالات کا جواب دینے یا ہدایات پر عمل کرنے میں زیادہ وقت لینا۔
    • توجہ برقرار رکھنے میں مسائل۔
    • یادداشت کے مسائل۔
    • بات کرتے ہوئے درست الفاظ تلاش کرنے میں مشکل ہونا۔
    • معمول سے زیادہ مطالبے کرنا اور آسانی سے تنگ پڑ جانا۔
    • زیادہ خوف یا گھبراہٹ محسوس کرنا۔
    • نیند کے پیٹرن کا بدل جانا۔
    • موڈ میں اونچ نیچ اور چڑچڑا پن۔

    اگر بچے کی جسمانی یا ذہنی کارکردگی یا رویّہ اس کی نارمل حالت سے بہت مختلف ہو یا اگر یہ بگڑ رہا ہو تو اسے دوبارہ ڈاکٹر کے پاس یا قریب ترین ہسپتال کے ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹ میں لے جائیں۔

    جس دوران علامات برقرار ہوں، بچوں کو قدرے آرام کرنا چاہیے (انتہائی آرام نہیں) لیکن روزمرّہ زندگی کی سرگرمیاں جاری رکھنی چاہیئں اور ہلکی جسمانی سرگرمی دوبارہ شروع کرنی چاہیے جیسے پیدل چلنا۔ بچوں کو کافی نیند لینی چاہیے، صحت بخش خوراک کھانی چاہیے اور ٹی وی دیکھنے یا موبائل الیکٹرانک ڈیوائسز پر گیمز کھیلنے کو کم رکھنا چاہیے۔ بچے کو آہستہ آہستہ پڑھنا اور وہ دوسری سرگرمیاں دوبارہ شروع کرنے کا موقع دیں جن کے لیے قدرے زیادہ توجہ دینے یا سوچنے کی ضرورت ہوتی ہے۔

    یاد رکھنے کی باتیں
    Key points to remember

    • سر کی چوٹ ہلکی، درمیانی یا شدید ہو سکتی ہے۔
    • اگر بچے کو تیز رفتار والے واقعے میں یا بلندی سے گرکر سر کی چوٹ آئی ہو یا اگر بچہ سر ٹکرانے کے بعد بیہوش ہو جائے یا ایک بار سے زیادہ الٹی کرے تو ایمبولینس کو کال کریں۔
    • سر کی چوٹ آنے کے بعد کے ہفتوں میں بچے میں کئی مختلف علامات ظاہر ہو سکتی ہیں۔ اگر بچے میں مندرجہ بالا 'خطرہ ظاہر کرنے والی' علامات میں سے کوئی علامت ظاہر ہو تو آپ کو فوراً ڈاکٹر کی مدد حاصل کرنی چاہیے۔
    • جن بچوں کے دماغ کو جھٹکا لگا ہو، انہیں پہلے 24 سے 48 گھنٹوں کے عرصے میں قدرے آرام کرنا چاہیے (انتہائی آرام نہیں)۔ بچے کو کافی نیند لینی چاہیے، سکرین ٹائم کم رکھنا چاہیے لیکن روزمرّہ سرگرمیاں جیسے پڑھنا اور پیدل چلنا جاری رکھنا چاہیے اور آہستہ آہستہ ان سرگرمیوں کو بڑھانا چاہیے، بشرطیکہ ان کی وجہ سے صرف تھوڑی دیر (1 گھنٹے سے کم) کے لیے علامات میں ہلکا سا اضافہ ہو۔
    • سر کی ہلکی چوٹ کے بعد اکثر بچے بالکل ٹھیک ہو جاتے ہیں۔ اگر سر کی ہلکی چوٹ کے بعد دو ہفتے سے گزر جانے کے بعد بھی آپ کے بچے کو روزمرّہ سرگرمیاں دوبارہ شروع کرنے کے لیے مدد کی ضرورت ہو تو جی پی کو بچے کی میڈیکل اسیسمنٹ کرنی چاہیے۔ جن بچوں کی علامات چار ہفتے سے زیادہ عرصہ برقرار رہیں، انہیںRCH Victorian Paediatric Rehabilitation Service (VPRS) کے پاس بھیجا جا سکتا ہے۔ جی پی VPRS کی ویب سائیٹ پر ان کی مقامی آؤٹ پیشنٹ سروسز کو ریفرل بھیج سکتے ہیں۔ RCH Victorian Paediatric Rehabilitation Service (VPRS).
    • اگر VPRS کی آؤٹ پیشنٹ سروس حاصل کرنے کے متعلق آپ کا کوئی سوال ہو تو آپ 03 9345 9300 پر کال یا rehab.services@rch.org.au پر ای میل کر کے RCH VPRS آؤٹ پیشنٹ کوآرڈینیٹر سے رابطہ کر سکتے ہیں۔ rehab.services@rch.org.au.

      ہمارے ڈاکٹروں سے پوچھے جانے والے عام سوالات
      Common questions our doctors are asked

      مجھے یہ کیسے پتہ چل سکتا ہے کہ آیا میرے بچے کے چڑچڑے پن اور موڈ میں اونچ نیچ کی وجہ سر کی چوٹ کے بعد اس کی تھکن ہے یا کوئی اور وجہ ہے جس کی فکر کرنی چاہیے؟

      سر کی چوٹ کے بعد بچے اکثر جلد تھک جاتے ہیں اور تھکن کی وجہ سے سر کی چوٹ کے بعد پیش آنے والی علامات بگڑ سکتی ہیں جیسے کنفیوژن، جذباتی خلل اور سوچنے میں مسائل میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ اگر آپ فکرمند ہوں تو بچے کو ڈاکٹر کے پاس لے جائیں۔ اگر آپ کے بچے کا رویّہ اس کے نارمل رویّے سے بہت مختلف ہو تو فوری طبی مدد حاصل کریں۔


      رائل چلڈرنز ہاسپٹل کا مرتبّہ۔ ہم RCH کے صارفین اور ان کے کیئررز کے تبصروں کے شکرگزار ہیں۔

      اگست 2023 میں نظر ثانی کی گئی۔

      Kids Health Info کو رائل چلڈرنز ہاسپٹل فاؤنڈیشن کا تعاون حاصل ہے۔ عطیات دینے کے لیے www.rchfoundation.org.auدیکھیں۔

      دستبرداری

      ان معلومات کا مقصد ڈاکٹر یا ماہر صحت کے ساتھ آپ کی بات چیت میں مدد دینا ہے نہ کہ اس بات چیت کی جگہ لینا۔ صارفین کے لیے صحت کے متعلق ان معلوماتی ہینڈ آؤٹس کو تحریر کرنے والوں نے یہ یقینی بنانے کے لیے بہت محنت کی ہے کہ یہ معلومات درست، تازہ اور سمجھنے میں آسان ہوں۔ رائل چلڈرنز ہاسپٹل میلبرن ان ہینڈ آؤٹس میں غلطیوں، معلومات کو گمراہ کن سمجھے جانے یا ان میں بتائے گئے کسی علاج کی کامیابی کے حوالے سے کوئی ذمہ داری قبول نہیں کرتا۔ ان ہینڈ آؤٹس میں دی گئی معلومات کو باقاعدگی سے تازہ کیا جاتا ہے لہذا آپ کو ہمیشہ یہ دیکھ لینا چاہیے کہ آپ ہینڈ آؤٹ کی تازہ ترین ورژن پڑھ رہے ہیں۔ ان معلومات کا مقصد ڈاکٹر یا ماہر صحت کے ساتھ آپ کی بات چیت میں مدد دینا ہے نہ کہ اس بات چیت کی جگہ لینا۔