Constipation (Urdu) – قبض

  • قبض اسے کہتے ہیں جب بچے کا پاخانہ (پوٹی) سخت ہو اور/یا وہ باقاعدگی سے ٹائلٹ میں فارغ نہ ہوتا ہو۔ مختلف بچوں کے پاخانے کی سختی اور پاخانہ آنے کی کثرت میں بہت فرق ہوتا ہے۔

    • ماں کا دودھ پینے والے بچوں کا ہر بار دودھ پینے کے بعد پاخانہ کرنا بھی ممکن ہے اور ہفتے میں صرف ایک بار بھی۔
    • فارمولا دودھ پینے والے بچے اور بڑے بچے بالعموم کم از کم ہر ایک سے تین دن بعد پاخانہ کرتے ہیں۔

    قبض بچوں کا ایک عام مسئلہ ہے، خاص طور پر ٹائلٹ ٹریننگ (نیپیز کا استعمال چھوڑنے) یا ٹھوس غذا شروع کرنے کے زمانے میں۔ اگر آپ کے بچے کو پاخانہ کرتے ہوئے درد یا کوئی ڈراؤنا تجربہ ہو چکا ہے تو بھی یہ مسئلہ بن سکتا ہے۔

    قبض کے آثار اور علامات
    Signs and symptoms of constipation

    قبض کی وجہ سے:

    • پیٹ میں بل پڑ سکتے ہیں (وقتاً فوقتاً درد)
    • بچے کی بھوک معمول سے کم ہو سکتی ہے
    • بچہ چڑچڑا ہو سکتا ہے
    • مقعد پر خراشیں پڑ سکتی ہیں (مقعد کے گرد جلد تھوڑی سی پھٹ جاتی ہے) جن سے پاخانہ کرنے کے وقت درد ہوتا ہے اور خون نکلتا ہے - یہ خراشیں تب پڑ سکتی ہیں جب بچہ پاخانے کا بڑا اور سخت حصہ نکالنے کے لیے زور لگائے
    • بچہ پاخانہ روکے رکھے جیسے نیچے جھک جائے، ٹانگیں ایک دوسری کے اوپر رکھ لے یا کموڈ پر بیٹھنے سے انکار کرے۔

    اگر بچے کو قبض ہو تو ممکن ہے اس کا پیٹ معمول سے زیادہ پھولا ہوا دکھائی دے اور اگر آپ نرمی سے اس کا پیٹ دبائیں تو شاید آپ کو پیٹ میں سخت پاخانے کی موجودگی بھی محسوس ہو۔

    دیرینہ قبض کی وجہ سے ہو سکتا ہے کہ بچہ کپڑوں میں ہی پاخانہ کر دے (پاجامے میں پاخانہ کر دے یا کافی سارا کپڑا لتھڑ جائے)۔ ایسا تب ہوتا ہے جب بچے کا ریکٹم (آنت کا نچلا حصہ) بہت دیر سے پاخانے سے بھرا ہوا ہو اور یہ پھیل جائے۔ ممکن ہے بچے کو اس لیے ٹائلٹ جانے کی حاجت محسوس نہ ہوتی ہو کہ ریکٹم ہمیشہ ہی پھیلا ہوا محسوس ہوتا ہے۔ اس طرح بچے کو احساس ہوئے بغیر پاجامے میں پاخانہ نکل سکتا ہے۔ ڈاکٹروں کی زبان میں اس طرح گندگی ہونے کو ‘encopresis’ یا 'پاخانے پر قابو نہ ہونا' کہتے ہیں۔

    قبض کی وجہ کیا ہے؟
    What causes constipation?

    بچوں کی قبض کے اکثر کیسوں میں کوئی پریشان کن وجہ نہیں پائی جاتی۔

    • قدرتی رجحان - کچھ بچوں کی آنتیں سست کام کرتی ہیں جس کی وجہ سے قبض ہو جاتی ہے۔
    • پاخانے کی عادات - جیسے پاخانے کی حاجت محسوس ہونے پر اسے نظر انداز کر دینا۔ کئی بچے کھیل میں بہت مصروف ہوتے ہیں اور ٹائلٹ جانے میں دیر کرتے رہتے ہیں۔ اس طرح پاخانہ سخت اور موٹا ہو جاتا ہے۔ باقاعدگی سے اور خلل کے بغیر ٹائلٹ جانا ممکن بنانے کے لیے روزانہ، دن میں تین بار ٹائلٹ جانے کا وقت مخصوص رکھنا چاہیے۔
    • پاخانہ روکے رکھنا - درد یا ڈراؤنے تجربے کے بعد، جیسے اگر سخت پاخانے کی وجہ سے مقعد پر خراشیں پڑ گئی ہوں، ممکن ہے کہ بچہ پاخانہ 'روکے رکھنا' شروع کر دے۔
    • ٹائلٹ کے ماحول میں تبدیلی - جیسے نیا ٹائلٹ یا سکول کا ٹائلٹ جسے بچہ پسند نہ کرتا ہو، یا جب بچے کو حاجت محسوس ہونے پر پاخانہ روکنے کے لیے کہا جائے (عام طور پر سکول میں ایسا ہوتا ہے)۔
    • خوراک - اگر خوراک میں پراسیسڈ (فیکٹریوں کی بنی ہوئی) چیزیں زیادہ ہوں اور تازہ پھلوں اور سبزیوں کی کمی ہو تو قبض ہو سکتی ہے۔ جو بچے روزانہ گائے کا دودھ زیادہ مقدار میں پیتے ہوں، انہیں بھی قبض ہو سکتی ہے۔
    • بیماری - بچوں کی ایک بہت کم تعداد کو بڑی آنت کے کچھ حصوں میں اعصاب کے نارمل سرے موجود نہ ہونے، حرام مغز کے نقائص، تھائرائیڈ کی کمی اور بعض دوسری میٹابولک (خوراک کے جسم میں انجذاب سے تعلق رکھنے والی) بیماری جیسی بیماریوں کی وجہ سے قبض ہوتی ہے۔ یہ سب مسائل شاذونادر ہوتے ہیں لیکن ڈاکٹر آپ کے بچے کو ان مسائل کا پتہ چلانے کے خیال سے چیک کرے گا۔

    گھر میں نگہداشت
    Care at home

    آپ کو بچے کے پاخانے کی سختی یا زیادہ وقفوں کی فکر صرف تبھی کرنی چاہیے جب اس کی وجہ سے مسئلہ لگ رہا ہو۔ اکثر صورتوں میں آپ قبض دور کرنے کے لیے گھر میں بچے کا علاج کر سکتے ہیں۔

    پاخانے کی صحتمندانہ عادتیں
    Healthy bowel habits

    اگر نیپی چھوڑ دینے کے بعد بچے کو قبض ہو تو یہ اہم ہے کہ اسے باقاعدگی سے کموڈ پر بیٹھنے کی عادت ڈالی جائے۔

    • بچے کو ناشتے، دوپہر کے کھانے اور شام کے کھانے کے بعد کموڈ پر بیٹھنا چاہیے - چاہے اسے پاخانے کی حاجت محسوس نہ ہو رہی ہو۔ بچے کو تین سے پانچ منٹ بیٹھے رہنا چاہیے چاہے وہ اس سے پہلے کچھ پاخانہ کر چکا ہو۔ کچن ٹائمر استعمال کرنے سے بچے کے ساتھ اس بحث کی نوبت نہیں آئے گی کہ وہ کتنی دیر سے بیٹھا ہوا ہے۔
    • حوصلہ افزائی اور عمر کے لحاظ سے مناسب سٹیکر یا انعامی چارٹس یا دوسرے دلچسپ طریقوں سے اچھی عادتوں (کموڈ پر بیٹھنا اور پاخانہ کرنا) کو پختہ کریں۔ کموڈ پر بیٹھنے پر بچے کو شاباش دیں چاہے اس نے پاخانہ نہ کیا ہو۔
    • بچے کو سکھائیں کہ وہ پاخانے کی حاجت محسوس ہونے پر پاخانہ کرنے جائے۔
    • یہ یقینی بنائیں کہ بڑوں کے سائز کا کموڈ استعمال کرنے کے لیے آپ کے بچے کے پاس درست سامان ہو۔ اس میں ٹائلٹ سیٹ کے اندر رکھا جانے والا رنگ اور پیروں کے لیے سٹول شامل ہے جس پر وہ پاؤں ٹکا سکے۔

    ڈراؤنی یا درد کی یادوں کو ذہن سے نکالنا
    Remove frightening or painful associations

    • کئی چھوٹے بچوں کو فکر ہوتی ہے کہ وہ ٹائلٹ کے اندر گر جائیں گے۔ پیروں کے نیچے سٹول یا تھامنے کے لیے ریلز ہونے سے فائدہ ہو سکتا ہے۔ کموڈ کے پاس بچے کی پسندیدہ کتاب موجود ہو تو بچے کو بہتر محسوس ہو سکتا ہے۔
    • آپ کو پتہ کرنا چاہیئے کہ کیا بچہ سکول، کنڈرگارٹن یا چائلڈ کیئر میں ٹائلٹ استعمال کرنے کے متعلق فکرمند ہے اور یہ دیکھنا چاہیے کہ کیا اس کی فکر دور کرنے کے لیے کچھ کیا جا سکتا ہے۔

    صحت بخش خوراک
    A healthy diet

    بڑوں کی نسبت بچوں کی قبض کے علاج کے لیے خوراک کم اہم ہے لیکن فائبر (غذائی ریشے) کا استعمال بڑھا دینے سے کچھ بچوں کو فائدہ ہو سکتا ہے جن میں قبض کا قدرتی رجحان ہو۔ بچے کی خوراک میں فائبر بڑھانے کے لیے آپ مندرجہ ذیل چیزیں آزما سکتے ہیں:

    • روزانہ کم از کم دو حصے پھل - چھلکے سمیت کھائے جانے والے پھل جیسے آلو بخارا، پرونز، کشمش، خوبانی اور آڑو بہت سا فائبر رکھتے ہیں۔
    • پرون جوس - یہ ایک ہلکا، قدرتی قبض کشا جوس ہے جو کچھ بچوں کو فائدہ دیتا ہے۔ اگر پرون جوس کو کسی اور جوس جیسے سیب، خوبانی یا کرین بیری کے جوس کے ساتھ ملا لیں تو اس کا ذائقہ بہتر ہو سکتا ہے۔ آپ پرون جوس کو فریز کر کے icy poles بنا سکتے ہیں۔ چھوٹے بچوں کے لیے جنہیں جوس نہ شروع کروایا گیا ہو، گٹھلی کے بغیر پرون اور/یا خوبانی استعمال کی جا سکتی ہے۔ پرونز کو ابلتے ہوئے پانی میں ڈالیں اور 10 منٹ تک پانی میں رہنے دیں۔ زیادہ تر ابلتا ہوا پانی الگ کر دیں اور پھل کو پیس کر ملیدہ بنا لیں۔ اس ملیدے کو دوسری چیزوں میں ملا کر کھلائیں یا یہ الگ سے کھلائیں۔
    • روزانہ کم از کم تین حصے سبزیاں کھانی چاہیئں۔
    • بچے کو وہ سیریل دیں جسے کم پراسیس کیا گیا ہو جیسے بران سیریل، گندم کے ریشوں والا سیریل، پورے اناجوں سے بنے سیریل یا اوٹ میل - کارن فلیکس اور رائس ببلز جیسے ریفائنڈ سیریل نہ کھلائیں۔
    • وائٹ بریڈ کی بجائے ہول میل/ہول گرین بریڈ دیں۔

    اگر بچے کی عمر 18 مہینے سے زیادہ ہے تو گائے کا دودھ کم کر کے دن میں زیادہ سے زیادہ 500 ملی لیٹر مقدار دیں اور کھانوں سے پہلے میٹھے مشروبات نہ دیں۔ اس سے کھانوں کے اوقات میں بچے کی بھوک بہتر ہو جائے گی۔  

    قبض میں مبتلا جو شیر خوار بچے فارمولا دودھ پیتے ہیں، ممکن ہے صحت کے ماہر کے مشورے سے ان کا فارمولا بدلنا ضروری ہو۔

    بار بار فارمولا دودھ بدلنے سے گریز کریں کیونکہ یہ مسئلے کا باعث بن سکتا ہے۔

    ڈاکٹر کو کب دکھایا جائے
    When to see a doctor

    اگر آپ کے بچے کی عمر 12 مہینے سے کم ہے اور آپ کے خیال میں اسے قبض ہے تو آپ کو اپنے جی پی یا میٹرنل اینڈ چائلڈ ہیلتھ نرس سے مشورہ کرنا چاہیے۔

    بڑے بچوں کے سلسلے میں، اگر خوراک میں سادہ تبدیلیوں سے فائدہ نہ ہو، بچہ بہت تکلیف میں ہو یا اگر اس کے مقعد سے خون نکل رہا ہو تو آپ کو اسے جی پی کے پاس لے جانا چاہیے۔

    مجموعی صحت کے لیے خوراک میں سادہ تبدیلیوں کا مشورہ دیا جاتا ہے۔ اگر ان تبدیلیوں کے بعد 3 دنوں کے اندر نرم پاخانہ نہ آئے تو جی پی سے مشورہ کرنے کی ہدایت کی جاتی ہے۔

    ممکن ہے آپ کا جی پی قبض کشا علاج کا مشورہ دے۔ جن بچوں کو کئی مہینے سے قبض ہو، انہیں کئی مہینے تک قبض کشا دوائیاں لینے کی ضرورت ہو سکتی ہے اور اس کے ساتھ ساتھ انہیں پاخانے کی صحتمندانہ عادتیں بھی ڈالی جانی چاہیئں۔

    قبض کشا چیزیں

    قبض کشا چیزیں فارمیسی سے نسخے کے بغیر مل جاتی ہیں لیکن ڈاکٹر کی ہدایت کے بغیر بچوں کو قبض کشا چیزیں دینے کا مشورہ نہیں دیا جاتا۔

    • لیکوئڈ پیرافین مکسچرز ایک ذائقہ ملے شربت کی صورت میں ہوتے ہیں اور یہ پاخانے کو چکنا کر کے فارغ ہونے میں سہولت پیدا کرتے ہیں۔ ان میں کوئی دوائی نہیں ہوتی۔
    • Osmolax ایک ڈبے میں ملتا ہے۔ اسے کئی مختلف گرم یا ٹھنڈی پینے کی چیزوں میں ملایا جا سکتا ہے اور/یا کھانے میں ملایا جا سکتا ہے۔ اس میں کوئی ذائقہ نہیں ہوتا جو بچوں کے لیے ایک فائدے کی بات ہے۔ یہ پاخانے کو نرم بنا کر اثر کرتا ہے۔
    • Macrogol3350 ایک ساشے میں ملتا ہے، اسے پانی میں حل کیا جاتا ہے اور یہ پاخانے کو نرم بنا کر اثر کرتا ہے۔ اسے صرف پانی میں حل کیا جا سکتا ہے اور اس کا اپنا ذائقہ ہوتا ہے۔
    • Lactulose میٹھے ذائقے والا مائع ہے اور یہ پاخانے کو نرم بنا کر اور آنتوں کو پاخانہ نکالنے کی تحریک دے کر اثر کرتا ہے۔ جوس یا دودھ میں ملا کر اس کا ذائقہ بہتر لگ سکتا ہے۔ اس کی وجہ سے پیٹ میں بدبو دار ہوا بن سکتی ہے (ریح خارج ہوتی ہے)۔
    • Docusate/poloxalkol گولیوں یا ڈراپس کی شکل میں ہوتا ہے (جو تین سال سے چھوٹے بچوں کے لیے زیادہ مناسب ہیں) اور یہ پاخانے کو نرم بنا کر اثر کرتا ہے۔
    • Senna گولیوں یا باریک دانوں کی شکل میں ہوتا ہے اور یہ آنتوں کو پاخانہ نکالنے کی تحریک دیتا ہے۔ اس کے دانوں کو کھانے کی چیزوں جیسے پکائے ہوئے سیب میں حل کیا جا سکتا ہے۔ اگر اس کی بہت زیادہ ڈوز لی جائے تو بچے کو دست لگ سکتے ہیں یا پیٹ میں بل پڑ سکتے ہیں۔
    • Bisacodyl گولیوں یا ڈراپس کی شکل میں ہوتا ہے اور یہ آنتوں کو پاخانہ نکالنے کی تحریک دیتا ہے۔ اس کی وجہ سے پیٹ میں بل پڑ سکتے ہیں۔
    • Psyllium husk (چھلکا اسبغول) ایک قدرتی فائبر ہے جو پاخانے کو نرم بناتا ہے اور یہ ہلکا اثر رکھنے والا قبض کشا ہے۔ اسے بچے کی خوراک میں ملایا جا سکتا ہے۔
    • Suppositories اورmini-enemas ایسی چھوٹی گولیاں یا مائع ہیں جنہیں بچے کے مقعد میں ڈالا جاتا ہے اور مقعد کو پاخانہ نکالنے کی تحریک ملتی ہے۔ ان سے آنت کے اوپری حصے میں موجود پاخانہ نرم نہیں ہوتا۔ ان کا مشورہ کبھی کبھار شدید قبض کے لیے دیا جاتا ہے لیکن منہ کے راستے لیے جانے والے قبض کشا مائع زیادہ مؤثر ہوتے ہیں اور اکثر بچوں کو ان کا استعمال کم مشکل لگتا ہے۔ گلیسرین کی suppositories (مقعد میں رکھی جانے والی گولیاں) شیر خوار بچوں کی شدید قبض کے لیے استعمال کی جا سکتی ہیں۔ بچے کے ڈاکٹر کی ہدایت کے بغیر کبھی بچے کو enema (مقعد میں داخل کیا جانے والا مائع) نہ دیں۔
    • Bowel irrigation (بڑی آنت میں پانی پہنچا کر صفائی) - بچوں کی بہت قلیل تعداد کی قبض اتنی شدید ہوتی ہے کہ انہیں بڑی آنت کی صفائی کے لیے ہسپتال میں داخل ہونا پڑتا ہے۔ یہ کام بالعموم 'bowel prep' (آنتوں کو تیار کرنے والا) مائع دے کر کیا جاتا ہے یا معدے میں ایک ٹیوب (nasogastric tube) ڈالی جاتی ہے)۔

    یاد رکھنے کی باتیں
    Key points to remember

    • مختلف بچوں کے پاخانے کی سختی اور پاخانہ آنے کی کثرت میں بہت فرق ہوتا ہے۔
    • آپ کو بچے کے پاخانے کی سختی یا زیادہ وقفوں کی فکر صرف تبھی کرنی چاہیے جب اس کی وجہ سے مسئلہ لگ رہا ہو۔
    • قبض سے پیٹ میں بل پڑنے، بھوک میں کمی اور چڑچڑے پن کے مسائل ہو سکتے ہیں۔
    • اگر خوراک میں سادہ تبدیلیوں سے 3 دنوں کے اندر اندر فائدہ نہ ہو، بچہ بہت تکلیف میں ہو یا اگر اس کے مقعد سے خون نکل رہا ہو تو اسے ڈاکٹر کے پاس لے جائیں۔
    • عام طور پر قبض کو پاخانے کی صحتمندانہ عادات اور ڈاکٹر کی ہدایت کے تحت دوائیوں سے کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔

    ڈاکٹروں سے پوچھے جانے والے عام سوالات
    Common questions our doctors are asked

    مجھے بچے کے پاخانے کے رنگ کے متعلق کب فکر کرنی چاہیے؟

    عام طور پر اگر بچوں کے پاخانے کا رنگ پیلے نما براؤن سے لے کر گہرے سبز رنگ تک کچھ بھی ہو تو یہ ٹھیک ہے۔ اگر بچے کا پاخانہ سفید، سرخ یا کالا ہو تو اسے ڈاکٹر کے پاس لے جائیں۔

    میرا بچہ پاخانہ کرنے کے لیے زور لگاتا ہے، کیا اس کا مطلب ہے کہ اسے قبض ہے؟

    چھ ماہ سے کم عمر کے بچوں کا شروع میں زور لگانا عام ہے جس کے بعد وہ نرم پاخانہ کرتے ہیں۔ یہ قبض نہیں ہے بلکہ اس سے پتہ چلتا ہے کہ بچہ پاخانہ نکالنا سیکھنے کے لیے وقت لے رہا ہے۔


    رائل چلڈرنز ہاسپٹل کا مرتبّہ۔ ہم RCH کے صارفین اور ان کے کیئررز کے تبصروں کے شکرگزار ہیں۔

    اگست 2023 میں نظر ثانی کی گئی۔

    Kids Health Info کو رائل چلڈرنز ہاسپٹل فاؤنڈیشن کا تعاون حاصل ہے۔ عطیات دینے کے لیے www.rchfoundation.org.auدیکھیں۔

    دستبرداری

    ان معلومات کا مقصد ڈاکٹر یا ماہر صحت کے ساتھ آپ کی بات چیت میں مدد دینا ہے نہ کہ اس بات چیت کی جگہ لینا۔ صارفین کے لیے صحت کے متعلق ان معلوماتی ہینڈ آؤٹس کو تحریر کرنے والوں نے یہ یقینی بنانے کے لیے بہت محنت کی ہے کہ یہ معلومات درست، تازہ اور سمجھنے میں آسان ہوں۔ رائل چلڈرنز ہاسپٹل میلبرن ان ہینڈ آؤٹس میں غلطیوں، معلومات کو گمراہ کن سمجھے جانے یا ان میں بتائے گئے کسی علاج کی کامیابی کے حوالے سے کوئی ذمہ داری قبول نہیں کرتا۔ ان ہینڈ آؤٹس میں دی گئی معلومات کو باقاعدگی سے تازہ کیا جاتا ہے لہذا آپ کو ہمیشہ یہ دیکھ لینا چاہیے کہ آپ ہینڈ آؤٹ کی تازہ ترین ورژن پڑھ رہے ہیں۔ ان معلومات کا مقصد ڈاکٹر یا ماہر صحت کے ساتھ آپ کی بات چیت میں مدد دینا ہے نہ کہ اس بات چیت کی جگہ لینا۔